(ایجنسیز)
تیونس کی حکومت نے حال ہی میں شام سے ھجرت کر کے اپنی سرزمین میں پہنچنے والے ایک درجن سے زائد فلسطینی خاندانوں کو عارضی قیام کی اجازت دے دی ہے۔
فلسطین۔ شام ایکشن گروپ کی جانب سے جاری ایک بیان میں بتایا گیا ہے کہ اقوام متحدہ کے ادارہ برائے بحالی پناہ گزین نے تصدیق کی ہے کہ تیونسی حکومت ایک ماہ قبل پہنچنے والے گیارہ فلسطینی خاندانوں کو عارضی اقامہ دینے پر تیار ہو گئی ہے۔ اس کے علاوہ تیونس میں قرطاج ہوائی اڈے پر روکے گئے
فلسطینیوں کو بھی ایک ماہ تک تیونس میں رکھنے کا معاہدہ طے پا گیا ہے۔ قرطاج ہوائی اڈے پر موجود فلسطینی باشندوں کو حمامہ کے مقام پر ایک اسکول میں ٹھہرایا جائے گا۔
خیال رہے کہ حال ہی میں شام سے ھجرت کر کے تیونس داخل ہونے والے کئی فلسطینی پناہ گزینوں کو حراست میں لے لیا گیا تھا۔ فلسطین ایکشن گروپ اور انسانی حقوق کے دیگر اداروں کی جانب سے تیونسی حکومت سے حراست میں لیے گئے فلسطینیوں کو فوری رہا کرنے اور انہیں اپنے ہاں قیام کی اجازت دینے کا مطالبہ کیا تھا۔